سلسلہ عظیمیہ کی تعلیمات - استعدادمیں اضافہ
سلسلہ عظیمیہ کی تعلیمات
استعدادمیں اضافہ
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی
سلسلہ عظیمیہ کے تربیتی نظام کے کئی مقاصد ہیں۔ان میں یہ نکتہ بنیادی اہمیت رکھتاہے کہ سلسلہ عظیمیہ کے اراکین کی شعوری استعداد اورلاشعوری استعداد میں اضافہ ہو۔
شعوری استعداد میں اضافے کا طریقہ یہ ہے کہ مختلف مادی اورظاہری علوم حاصل کئے جائیں۔ علوم ظاہری علم حصولی کے زمرے میں آتے ہیں ۔
باطنی یا روحانی علوم سے آگاہ ہونا، ان علوم کی تفہیم یا ان علوم کو نظریاتی طورپرسمجھنا علم حصولی کے زمرہ میں آتاہے جبکہ روحانی علوم کے ذریعے مشاہدے سے گزرتے ہوئے لاشعوری یا روحانی حواس کوسمجھنا علم حضوری کے زمرے میں آتاہے۔
لاشعوری استعداد میں اضافہ کے لیے کتابی علم سے آگے بڑھ کر مشاہداتی علم کے دائرے میں داخل ہونا ہوگا۔
اﷲتعالیٰ کا ہر اسم اﷲکی کسی خاص صفت کامظہر ہے۔ ہراسم اپنی صفت کے لحاظ سے مخصوص روشنیوں کا حامل ہوتاہے۔ذکر کرنے والا بندہ جب کسی مخصوص اسم کا ذکر کرتاہے تووہ اپنے وجود میں اُس اسم کی روشنیوں کووصول (Recieve) کرتاہے۔
انسانی وجود نوراورروشنی کی کئی اقسام کے لیے مناسبت یاموزونیت (Compatibility) رکھتاہے۔ سلاسل طریقت میں اسمائے الہٰیہ کے ذکر اوردیگر اشغال کے ذریعہ مرید یا شاگرد کی روحانی صلاحیتوں کوبیدار ومتحرک کرنے کا اہتمام کیا جاتاہے۔ ذکر کے ذریعہ نورانیت کی وصولیابی دراصل انسانی وجود اورکسی اسم کے نور کی اسی مناسبت(Compatibility )کی وجہ سےہوتی ہے۔
یہ استعداد ہر انسان کو عطا کی گئی ہے۔
روحانی ڈائجسٹ، جون 2023ء سے اقتباس
ایک تبصرہ شائع کریں